پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین
اداریہ
جلد سوم : شمارہ :۳ مارچ/۲۰۲۴
عید مبارک
تمام قارئین ِ ترجیحات کی خدمت میں عید الفطر کی بیشمار مبارکبادیا پیش کرتا ہوں ۔۔۔عید عالم اسلام میں خوشی کا دن ہے ۔اس تہوار کو پیام امن کے طور پر بھی منایا جاتا ہے ۔سال بھر اس کا انتظار رہتا ہے ۔ نماز عید الفطر کے بعد معانقہ کرکے تمام کدورتوں کو دور کرنا اور ہر شخص کو بلا امتیاز ِ مذہب و ملت مبارکبادیاں دینا اور شیرینی پیش کرنا عید کی خاص رسم ہے ۔لیکن دنیا کے مختلف ممالک میں اس کا اہتمام الگ الگ طریقے سے کیا جاتا ہے مگر مجموعی طور پر دیکھیں تو ہر جگہ خوشیاں ہی تقسیم کی جاتی ہیں ۔
مگرآج ساری دنیا میں جس طرح کا کرب و انتشار اور قتل و غارت گری کا بازار گرم ہےاور فلسطین پر جس طرح کا ظلم و ستم کیا جارہا ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے شاید ہی کوئی ملک عید کی خوشیاں منائے ۔فلسطین میں جس طرح کے انسانیت سوز مظالم مستقل سامنے آرہے ہیں اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ۔ بچے ، بوڑھے ، عورتیں کوئی بھی صیہونی بربریت سے نہیں بچ سکا ہے ۔ دنیا نے شاید ہی حیوانیت کے ایسے مناظراس سے پہلے دیکھے ہوں کہ عالمی سطح کے وہ ادارے جو صحت ،تعلیم، عورتوں کے حقوق ، بچوں کے حقوق اور انسانیت کے حقو ق کے لیے کام کرتے ہیں وہ سب کے سب تماشا دیکھ رہے ہیں۔ ان کا خاموش رہنا بھی کسی نہ کسی طرح فاسد طاقتوں کو تعاون دینے کے مترادف ہی ہے۔
فلسطین میں سسکتی بلکتی انسانیت کو دیکھتے ہوئے غیور دنیا عیدالفطر کی نماز کی ادائیگی تو ضرور کرے گی مگر کوئی بھی دل سے خوشی شاید ہی مناسکے ، اور یہی زندہ انسانیت کا تقاضہ بھی ہے ۔
دعا کرتا ہوں کہ اللہ تبار ک و تعالی تمام عالم میں سکون عطا فرمائے ۔
***