شمارہ۴ ماہ اپریل ۲۰۲۲
اداریہ
ادارے کی جانب سے قارئین کرام کی خدمت میں رمضان کریم کی مبارکبادیاں پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ تبار ک و تعالیٰ۔ دونوں جہان کی نعمتوں سے سرفراز فرمائے ۔اور یہ بھی دعا کی جاتی ہے کہ اس دنیا میں شناخت کی جو دوڑ شروع ہوئی ہے اس دوڑ میں ہماری زبان اور ادب نمایاں نام و نمود کا حامل ہوجائے۔
ہر شمارے کی طرح اس شمارے میں بھی کئی اہم جہتوں پر مضامین موصول ہوئے ۔ کچھ مضامین اگلے شمارے کے لیے محفوظ کر لیے گئے اور کچھ میں ترمیم کے لیے گذارش کی گئی ہے ۔
اس شمارے کے مشمولات کو دیکھیں گے تو اندازہ ہوگا کہ کس قدر متنوع موضوعات کو اس شمارے میں جگہ ملی ہے ۔
عور ت کی عہد وسطیٰ میں کیا حیثیت رہی ہے اور کس طرح زمانے کے ساتھ ان تصورات میں تبدیلی آئی ہے اس حوالے سے شبنم آرا کا بہت ہی اہم مضمون ہے ۔عام طور پر نعتیہ شاعری کو ادب میں نمایاں جگہ نہیں ملتی جبکہ اس صنف میں قابل قدر ادبی ذخیرہ موجود ہے ۔احمد رضا کی شاعری پر یہ بھر پور مضمون قابل مطالعہ ہے۔زبان اور بولی کے درمیان فرق کو شیویہ ترپاٹھی نے بہت عمدگی سے بیان کیا ہے ۔ فراق گورکھپوری سے سلطنت قطب شاہی کے سخنوران فارسی، اور سلیمان ندوی کی سیرت نگاری سے عہد حاضر تک کے ادب کو اس شمارے میں جگہ ملی ہے ۔تمام مقالے بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ بہت عرق ریزی سے لکھے گئے ہیں ۔ بعض مضامین میں حوالے اور حواشی کا اہتمام نہیں کیا جاسکا ہے ۔ امید ہے ہمارے قلمکار آئندہ اس کا خیال رکھیں گے ۔
ماہ مئی کا شمارہ عید نمبر ہوگا۔اردو شعرو ادب میں ہماری تہذیبی زندگی کی تمام جہتیں موجود ہیں ۔ عید ایک بڑا تہوار ہے جو مئی کے پہلے ہفتے میں منایا جائے گا۔ “ترجیحات” کی اشاعت کو وقت بھی یہی ہے اس لیے ادارے نے یہ طے کیا ہے کہ اگلا شمارہ عید نمبر ہوگا۔
اپنے تمام قلمکاروں سے گذراش ہے کہ اس موضوع پر اپنے مضامین۔ مقالے ، تخلیقات ارسال کریں ۔
شکریہ
خواجہ محمد اکرام الدین
ترجیحات کے تمام شمارے ای بک کی شکل میں موجود ہیں |
اسے ہمارے ویب سائٹ سے حاصل کریں |