سیدہ ایمن عبدالستار
تبصرہ
اردو ڈرامہ کل،اج اور کل
کتاب کا نام۔ اردو ڈرامہ کل،اج اور کل
مرتب۔ ڈاکٹر محمد خلیل صدیقی
صفحات۔ 304
اشاعت۔ مارچ 2022
زیر اہتمام۔ لاتور ضلع اُردو ساہتیہ پریشد
ناشر۔ ماہنامہ تعلیمی سفر لاتور مہاراشٹر (انڈیا)
اردو ساہتیہ پریشد لاتور مہاراشٹر اور بزم فروغ اردو مسقط عمان کی مشترکہ کوششوں سے ایک بین الاقوامی ویبنار 30 مارچ 2022 کو منعقدہ ہوا جس کے لئے ہندوستان کی مختلف جامعات سے تقریباً 65 مقالے موصول ہوئے لہذا ان تمام قیمتی تحریروں کو یکجا کرکے کتابی شکل میں شائع کرنے کی ذمہ داری “ڈاکٹر محمد خلیل صدیقی صاحب “کے ذمہ سونپی گئی اور الحمدللہ 304 صفحات پر مشتمل تحقیقی و تنقیدی مضامین کا مجموعہ بعنوان ” ڈرامہ کل، آج اور کل “آپ کے سامنے موجود ہے۔
اردو اصناف ادب میں ڈراما ایک مقبول صنف ہے ڈراما ادب کی پرانی شاخ ہے یہ ایک ایسی قدیم صنف ہے جس میں سچائی اور حقیقتوں کو زندہ کرداروں کے ذریعے اسٹیج پر نقل کر کے پیش کیا جاتا ہے پیش نظر کتاب ڈرامہ پر لکھی گئی تنقیدی مضامین کا مجموعہ ہے جسے 65 قلمکاروں نے اپنے نئے ,منفرد اور جُداگانہ انداز میں تحریر کیا ہے۔ڈاکٹر محمد خلیل صدیقی صاحب نے انتساب جلی حرفوں میں لکھا ہے۔” ان تمام قلمکاروں کے نام جن کے قیمتی مضامین اس کتاب میں شامل ہیں !”
پیش نظر کتاب میں اردو ڈراموں کا مکمل اور مفصل جائزہ شامل ہے۔خصوصا وہ ڈرامے جو جدید ڈراموں کے زمرے میں آتے ہیں۔ایسے ڈرامے جن میں جدید رجحانات کےاثرات نمایاں ہیں مرتب نے اس تجزیاتی و تنقیدی مضامین کے مطالعہ کے لیے اسلوب بھی جدید اپنایا ہے۔اس تجزیے سے حاصل شدہ نتائج کی صحت اور ان کی عملی صورت کو واضح کرنے کے لیے ہندوستانی اور بیرون ملک کے فنکاروں کے ڈراموں کا بھی تفصیلی تجزیہ شامل کیا ہے۔اور اردو کے ان ڈراموں سے بحث کی گئی ہے جو موضوعاتی اور فنی اعتبار سے جدید رجحانات کے حامل ہیں۔یہ مکمل معروضی جائزہ ہے۔
اردو ڈرامہ کل،اج اور کل موضوع پر لکھے گئے مقالوں کا مقصد یہی ہے کہ اردو ڈرامہ نگاری کی حتمی صورت ،بنیادی افکار و نظریات اور فنی تقاضے سامنے آجائیں۔
ابتدائی مضامین میں ڈرامہ کی تعریف وتوضیح ،اردو ڈرامہ کا ابتدائی سفر ،اغاز و ارتقاء، تعارف اور اقسام ،روایت فن اور تجربہ ،اردو ڈرامہ میں نئی حسیت ،اردو ڈرامہ کا فنی اور تہذیبی پس منظر ،فن کردار نگاری پر مکمل تجزیہ کیا گیا ہے جن میں سر فہرست قلمکاروں کے نام ” ڈاکٹر سید تاج الہدی محمد یوسف ،نازنین ہرے کنمبی بنکاپور ،اسیہ چودھری ،جموں کشمیر ، برکت حسین کشمیر سرینگر ، حارث حمزہ لون ،مسرت حمزہ لون کشمیر، شبنم آپی عثمان آباد ،قریشی شیخ سلطان صلاح الدین پونہ ،بشری چشتی حیدرآباد ،محبوب احمد خواجہ پٹیالہ،الطاف احمد سرینگر، شیخ محمد سراج الدین حیدر آباد ،ریحانہ پروین بودھ گیا اور ڈاکٹر نجمہ سلطانہ حیدرآباد شامل ہیں
ممبئی اور لکھنو جیسے مقبول شہروں میں ڈرامے کی صورتحال کا مختصر جائزہ،لکھنوئ تہذیب وثقافت ،آصف شیخ ممبئی ، سفیان احمد انصاری لکھنؤ،ڈاکٹر رجینہ ۔سی کیرالہ اور عقیل احمد لکھنؤ نے بہت عمدہ انداز میں لکھا ہے جبکہ شولاپور کے بچوں کا ڈرامہ نگار اور بچوں کے ڈرامے سے عنوان ڈاکٹر ہارون رشید شولاپور اور” محمد شفیع ڈار راجستھان نے لکھا “اردو ادب کے اہم ڈرامہ نگار “غوثیہ کوثر جئے پور” نے تجزیاتی مطالعہ کے لئے جدید اسلوب اپنایا ہے۔اردو ڈرامے پر تقسیم ہند کے اثرات کو شاندار انداز میں اجاگر “ڈاکٹر محمد امین نجار کشمیر “نے کیا ہے اور ڈراموں میں حب الوطنی کے عناصر پر “فرحت انجم کریم نگر تلنگانہ”اور” ڈاکٹر عبد الرحیم ملاّ وجئے پور” اور ہندوستان کی آزادی میں اردو ڈرامہ ” ایم ۔ریحانہ پروین کڑپہ” اور اردو ڈرامہ آزادی کے بعد ” وڈو تسنیم بانوں مرتضیٰ شولاپور” نے تفصیل سے تبصرہ کیا ہے اردو ڈرامہ میں طنز ومزاح پر “نثار احمد ڈار جموں کشمیر “نےمضمون لکھا ہے ڈرامے کے اہم ستون ” نور بانو ادئے پور “اور شمیم حنفی کے ڈراموں پر ایک نظر ڈاکٹر اسود گوہر اورنگ آباد ،اقبال نیازی کی ڈرامہ نگاری ” ڈاکٹر طیب خرادی چینئی ،محمد حسن بحیثیت ڈرامہ نگار” ڈاکٹر نصرت مینو کامٹی “بانو سرتاج ڈرامہ نگار ” ڈاکٹر شیبا حیدر ادئے پور” دور حاضر کے ڈرامہ نگار جاوید دانش “فہمیدہ تبسم حیدرآباد” جاوید دانش کی ڈرامہ نگاری ” فردوس سلطانہ کریم نگر نے اپنے اپنے منفرد اسلوب میں لکھ کر کتاب کو چار چاند لگا دئیے ہیں ۔اردو کا پہلا عوامی ڈراما ” اندر سبھا” پر تنقیدی جائزہ ” رشید النساء محمد یوسف اورنگ آباد اور ” آفرین محبوب دلال پونہ” ان دو قلمکاروں نے اپنے جامع انداز میں کیا ہے کرشن چندر کا ڈرامہ ” دروازہ کھول دو” پر پانچ مقالے شائع ہوئے ہیں یہ مقالے ڈاکٹر کے ایچ کلیم اللہ تمل ناڈو ،اصف پرویز کولکاتہ, ڈاکٹر قمر النساء کیرلہ ،صدف آرا محمد شفیع شولاپور ، عبد العزیز کے۔ کیرلا نے اپنے منفرد اور ممتاز انداز میں لکھا ہے۔
اردو ڈرامہ کے شیکسپیئر کہلائے جانے والے مشہور ڈرامہ نگار “آغا حشر کاشمیری” کی تاریخ ساز شخصیت کا تجزیہ شاہ وید میر پٹیالہ اور سید آصف علی حیدرآباد نے شاندار انداز میں کیا ہے آغا حشر کاشمیری کے ڈراموں میں شعریت ” محمد فہیم احمد راجستھان” نے کی ہے آغا حشر کامشہور ڈرامہ ” سفید خون” پر “زہرہ بانو مغربی بنگال ” سے تبصرہ کیا ہے آغا حشر کاشمیری کے ڈرامہ” یہودی کہ لڑکی ” پر تنقیدی مطالعہ” شاہنواز عالم “مدھے پور سے کیا اردو ڈرامہ کی تاریخ میں مقبول ترین ڈرامہ ” انار کلی “کا تنقیدی مطالعہ اور جائزہ شاہینہ ناز جمشید پور اور ڈاکٹر عائشہ عبد العزیز پٹھان شولاپورنے پیش کیا ہے حبیب تنویر کا ڈرامہ ” آگرہ بازار ” تنقیدی و تجزیاتی مطالعہ عابد سلمیٰ چنیگری اورنجمہ سی کے کیرالہ سے پیش کیا ہے۔
یوسف صفی کے ڈرامہ” خواب پتھر میں ” کا تجزیہ ” سید امتیاز احمد کڑپہ “نے بڑے بہترین انداز میں کیا ہے یوسف صفی کے ڈراموں کا مختصر تعارف ” ڈاکٹر شیخ خواجہ پیر کڑپہ ” سے اور یوسف صفی کے ڈراموں میں نسوانی مسائل کا تجزیہ ” ڈاکٹر شاہ جہاں بیگم گوہر کرنولی” نے کیا ہے محترمہ قمر جمالی کی ڈرامہ نگاری ” فریدہ بیگم حیدرآباد” صادقہ نواب سحر کی ڈرامہ نگاری ” صبیحہ خاتون مغربی بنگال” حمید شیخ اور طرفہ طماشہ ” ڈاکٹر مبین نذیر مالیگاوں”ڈاکٹر رشید جہاں ۔ بے باک ڈرامہ نگار ” ڈاکٹر شاہدہ مناف بلڈانہ سے ڈاکٹر بانو سرتاج کے ڈرامے پر “پی محمد جعفرتامل ناڈو “جائزہ لکھا ہے ۔ اردو ڈرامے کا معمار اعظم واجد علی شاہ پر مقالہ ” عرفان آمین بنائی کشمیر ” نے لکھا ہے۔راجپوتانہ میں اردو ناٹک ” فخر النساء بانو راجستھان ،تھیٹر اور ریڈیو ڈرامہ کا فن ” جی راکعہ نازنین میل وشارم “نے لکھا ہے ۔ بانو قدسیہ کی ڈرامہ نگاری پر جائزہ لیا ہے ” تبسم آرا حیدرآباد”کرتار سنگھ بحیثیت ڈرامہ نگار پر جائزہ ” محمد اشرف جموں “اور کمال احمد کی ڈرامہ نگاری ” سیدہ فاطمہ النساء اسماء تلنگانہ”نے لکھا ہے ۔منفرد انداز میں ڈرامہ نگاروں کا جائزہ اور مطالعہ تنقید و تجزیہ ان 65 قلمکاروں نے کیا ہے۔
اس کتاب کو پڑھنے کے بعد تمام تحقیقی و تنقیدی مضامین کا جائزہ لینے پر محسوس ہوا کہ ہندوستان کی مختلف جامعات میں آج بھی کئی قابل تعریف بہترین اور محنتی اردو کے قلمکار موجود ہیں اور ہمیں اردو کے تئیں افسردہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ہمیں اردو کے لئے نئی شمع جلانے کی چاہت رکھنی چاہئے اردو کی منفرد وانوکھی روشنی خود بخود پھیلتی رہے گی اور ہندوستان میں اپنا آپ منوا کر رہے گی ۔
***
سیدہ ایمن عبدالستار لاتور
9423076202
ڈاکٹر مجیب فاروقی
الحیاۃ اپارٹمنٹ فلیٹ نمبر 1
ریاض کالونی ٹاکے نگر امباجوگائی روڈ
لاتور 413512
مہاراشٹر