ڈاکٹر سُمیّہ ساجِد
حروُف
حروُف جلتے نہیں
بُجھتے بھی نہیں
راکھ ہو کر
خاک ہوکر
مرتے نہیں
ذہن و دِل کی
دیواروں پہ چَسپاں
نِت نئے نقش بناتے
پُرانی یادوں کو آواز دے کر
ماضی کی تمام
کہی، انکہی باتوں میں
نیا رنگ بھرتے
اُن کو الگ معنی پہنا کر
مُستقبل کی خاکہ کشی کرتے
خوبصورت رنگ بھرتے
آوازوں کو شکل دیتے
اور احساسات کو زبان۔
سب کُچھ کہہ کر بھی
نہ کہہ پانے کی
کیفیت سے دو چار
آخرکار
ہار مان لیتے
ـؔ‘ہم ناکافی ہیں’
بیان کرنے کو
انسان، کائنات
اور اُس سے بڑھ کر
خُدا کی ذات
جِس کی عظمت کے قصّے
ہر کتاب میں بیاں ہیں
مگر ہم نہیں مانتے
جِس پر یقیں کرنے کے
باوجود
ہردم ایک بے یقینی کا
عالم طاری رہتا ہے
جس کے ہر حُکم پر
سر جھکا کر بھی
حُکم عدولی کے
جواز ڈھونڈھ لیتے ہیں
اور وہ جواز بھی
انھی حروُف کی ہیر پھیر سے
ہمیں مِل ہی جاتے ہیں۔
***
sumaiyasajid2@gmail.com