You are currently viewing غزل

غزل

زیبا خان حنا

گوپامؤ ، ہردوئی ، اترپردیش

                 غزل

کرشمہ کوئی حبیب کر دے

کہ اس کے دل کے قریب کر دے

وہ میری قسمت میں ہے نہیں نا

مجھے ہی اس کا نصیب کر دے

ہماری گردن ہے اس کی زد میں،

تو اس کی  باہیں صلیب کر دے

مجھے امیری نہ راس آئی،

خدایا مجھ کو غریب کر دے

میں اس کا ہر ایک جز تراشوں،

مجھے بھی شاعر ادیب کر دے

وہ دسترس سے نکل چکا ہے

حساب دل کا حسیب کر دے

ہمارے مرنے کی جھوٹی اس کو

خبر اے میرے رقیب کر دے

***

Leave a Reply