ظہیرن عبدالسمیع
پاکستان
نعتِ رسول مقبول ﷺ
اک بار نظرِ کرم ہو پھر یا سیدی
مجھ خطا کار پر مجھ گناہ گار پر
لاج رکھنا میری روزِ محشر ذرا
پھنس نہ جاۓ سفینہ منجھدار میں
پردہ پوشی رہے مجھ شرمسار کی
اک بار نظرِ کرم ہوپھر یا سیدی
جب ہو جاۓ روح میری تن سے جدا
جب آٸیں نکیرین قبر پر میری
پھر پوچھیں جب ہے کون رہبر تیرا
اک بار نظرِ کرم ہو پھر یا سیدی
ہو عطا نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں
گزر جاٶں تیزی سے پلِ صراط سے
جام ملتے رہیں حوضِ کوثر سےیوں
پیاس بجھتی رہے اس سزاوار کی
اک بار نظرِ کرم ہو پھر یا سیدی
ہوکسی روز پھر سامنے روضہ حسیں
وہ مشک سی خاک اور جالیاں سنہری
لب پہ ہو جاری بس درود اور سلام
روتے رہیں دل وجان صبح و شام
اک بار نظرِ کرم ہو پھر یا سیدی
***
اپنی تحریر دیکھ کر خوشی ہوٸی۔
آپ کی کاوشیں لاجواب ہیں۔
ماشاءاللہ