You are currently viewing چاندنی رات

چاندنی رات

ڈاکٹر طلعت فاطمہ

کولکاتا، مغربی بنگال

چاندنی رات

چاند کے نُور سے

رات مسرور تھی

سرخوشی میں

وہ ہولے سے

گویا ہوئی

اتنی تابندگی

تیرے دم سی ملی

ورنہ بس تیرگی

میرے دامن میں تھی

چاند افسردگی سے

مخاطب ہوا

یہ میری روشنی

یہ میری چاندنی

مجھ پہ قائم ہمیشہ

ہی رہتی نہیں

اس لیے اس قدر

تُو نہ آزردہ ہو

یہ  سیاہی جو تجھ کو

عنایت ہوئی

اس  میں ایک حسن ہے

اس میں  ہے رمز بھی

تیرے دامن میں

دائم جو ہے تیرگی

اُس کے دم سے ہی

کھِلتی میری چاندنی

چاند کی بات سے

رات شرما گئی

تیرگی پہ وہ اپنی

یوں نازاں ہوئی

چاندنی سنگ پھر

رقص کرتی رہی

اس کی سرشاری پہ

چاند بھی خوش ہوا

عارضی ہی سہی

اس کی یہ چاندنی

شب کو خوش دیکھنے کی

وجہ تو بنی!!!!

***

Leave a Reply