You are currently viewing غزل

غزل

دلشاد بیتابؔ

لکھیم پوری

غزل

دل دکھانے سے کوئی فائدہ ہے کیا؟

عشق والوں کا یہ فلسفہ ہے کیا؟

اتنی بھیڑ یہاں کیوں جمع ہے

ہوا یہاں پر کوئی حادثہ ہے کیا؟

ہم سے کیوں تم بے جھجھک نہیں ملتے

ہمارے درمیان کوئی فاصلہ ہے کیا؟

قبر میں دفن ہوئے اور جنت پہنچے

ادھر سے بھی کوئی راستہ ہے کیا؟

زندگی سے نفرت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے

اس بارے میں اتنا کوئی سوچتا ہے کیا؟

سر جھکاؤں اسے اور سجدے کروں

وہ اس دنیا کا نیا خدا ہے کیا؟

یہ مجھے راستے میں پڑا مل گیا ہے

یہ ٹوٹا ہوا دل آپ کا ہے کیا؟

یہاں تو موجود ہے ہر قسم کے ستارے

تمہارا گھر کوئی کہکشاں ہے کیا؟

نصیحت خود کو آپ کیوں نہیں کرتے بیتابؔ

خود سے بہتر کوئی سوچتا ہے کیا؟

***

Leave a Reply