
شان مصباحی ،بریلی
غزل
محبت میں ہمیشہ غم ملیں گے
زیادہ ہوں گے یا پھر کم ملیں گے
جہاں سب چھوڑ دیں گے تم کو تنہا
وہاں پر صرف تنہا ہم ملیں گے
جنہیں میں ڈھونڈتا رہتا ہوں ہردم
کسی دم وہ مجھے یک دم ملیں گے
جو تم نے زخم لفظوں کے دیے ہیں
کہاں ان کے کہیں مرہم ملیں گے
عجب سا حال ہو جائے گا اپنا
تمہارے بعد ہم برہم ملیں گے
بریلی شہر کی پہچان یہ ہے
لباسوں میں گندھے ریشم ملیں گے
کچھ ایسا رعب ہے شانِ علی کا
کہ اچھے اچھے مرحب خم ملیں گے
***