Description
اردو زبان و ادب میں تحقیق کی موجودہ سمت و رفتار سے ایک طبقہ مطمئن ہے تو دوسرا طبقہ غیر اطمنانی کا اظہار کرتا ہے- لیکن یہ معاملہ دونوں طبقہ فکر سے پہلو تہی کرتا ہے – یہ ہر دم دواں،پیہم رواں کا عمل ہے-یہ کام گرم دم جستجو پر مہمیز کرتا ہے-سچائی کی تلاش کرنا اور سچ بولنا آسان کام نہیں- کسی نکتے کی تلاش ہم تبھی کرتے ہیں جب اس کی حقیقت سامنے نہیں ہوتی- تلاش میں جواز کے ساتھ حقیقت تک پہنچنے کے عمل کو ہی ہم تحقیق کہتے ہیں- یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ سچ جاننے کے لیےمضطرب ہوتا ہے- اس اضطرابی کیفیت میں بھی انہماک اور صبر لازمی ہے-ایک وقت تھا کہ دانشگاہوں سے پرے ذاتی شوق سے تحقیقی کام انجام پا رہا تھا- اس دوران تحقیق کے اعلیٰ نمونے سامنے آئے- دھیرے دھیرے دانشگاہوں میں تحقیق کی اہمیت پر زور دیا گیا اور یہاں سہولتیں فراہم کی جانے لگیں- جب اس کا رشتہ علم کے ساتھ روزگار سے جوڑ دیا گیا تو مزاج سے مطابقت نہیں ہونے کے باوجود طلبہ و طالبات تحقیق کے خارزار میں الجھنے لگے- حالانکہ یہ کام جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا شوق و انہماک کے ساتھ کوہ کنی جیسا صبر آزما ہوتا ہے-
Reviews
There are no reviews yet.