ڈاکٹر معین الدین شاہین
ایسو سی ایٹ پروفیسر،شعبہ اردو
سمراٹ پرتھوی راج چوہان گورنمنٹ کالج، اجمیر
راجستھان
دوہے
بچا لیا میں نے تجھے، ہونے سے بد نام
اپنے سر پر لے لےء ، تیرے سب الزام
* ۔
مجھکو ٹھکرا کر کیا، خود اپنا نقصان
اور کسی نے لے لیا،اب تیرا استھان
*
میں نے سمجھا تھا جسے،ان آنکھوں کا نور
اس ظالم نے کر دیا، دل کو چکنا چور
*
ستہ کے لوبھی سبھی، پہنچے گنگا گھاٹ
کچھ کی اوچھی تاکڑی،کچھ کے کھوٹے بات
*
ہم دونوں کو کر دیا،لوگوں نے بد نام
چٹانوں پر لکھ دیا، تیرا_ میرا نام
*
اک تو درشن نہیں ہوےء ،کیء دنوں سے میت
اس پر گھایل کر گیا،چرواہے کا گیٹ
*
یاد اسے آیا بہت،ا بنا پیارا دیش
دولت کی چاہت جسے، لے کر گیء ودیش
*
یہ تیری اٹکھیلیاں، یہ تیرا اندازِ
اب میں سمجھا ہوں تری،انگڑایء کا راز
*
میں بھی آدم زاد ہوں ،تو بھی آدم زاد
رہے ہمارے بیچ کیوں، دنگا اور فساد
*
بیٹی کہے ماں باپ سے،مت لو میری جان
بن سکتی ہوں ایک دن،میں رضیہ سلطانہ
*
جانے کیسے ہو گیا ، اس کویہ آبھاس
اک دن بدلا جائے گا،پرکھوں کا اتہاس
*
نٹ کھٹ_چنجل_سانوری،کومل سی اک نار
اکسانے اپرادھ پر ،مجھکو بارم بار
*
مانوتا کے بجھ گےء، اس دم سبھی چراغ
ہاےء اللہ لگ گیا ، جب چنری میں داغ
*
ہویء میرے جذبات کی،گلی گلی توھین
قومی خدمت کانشہ ، اتر گیا شاھین
***
Sir page 161 ,162 download nahi ho raha
اب ڈاؤن لوڈ کریں