You are currently viewing غزل

غزل

ڈاکٹر ناصر الدین قمر الدین ناؔصر۔

ملکاپور ضلع بلڈاھانہ مہاراشٹر انڈیا

غزل

مری خطاؤں کو ڈھونڈتے ہو، اگر ملے تو مجھے بتا دو۔

قصور میرا اگر عیاں ہے، حروف تہجی بھی تم سکھا دو۔

ضمیر و دل کے بھی ساز سن لو، جواں فلسطیں کی بات لو۔

جہاں میں یہ بھی بکھر رہے ہیں ،جما کر ان کو صحیح دشا دو۔

جدا کا مطلب جدا جدا ہے خدا ہے واحد وہی خدا ہے۔

خدا کا نقطہ عروج پر ہے دلوں میں سارے اسے جگا دو۔

مرے خیالوں کی رہ گذر میں ،یقین کی منزل عیاں ہے یارو۔

مرے خیالوں کو خوب سمجھو ،سمجھ سمجھ کر انھیں جمادو۔

ادا سے میری خفا نہ ہونا ،خیال میرے رفاء نہ ہونا۔

وسیع نظر ہے ظرافتوں کی دل و جگر میں انہیں پناہ دو۔

***

Leave a Reply