You are currently viewing غزل

غزل

شاہ خالد زخمی

بیچلر آف ایجوکیشنل سوشل سائنس

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآبا

غزل

مجھے تم سے اے دل شکایت نہیں ہے

خودی میں خدا کی حمایت نہیں ہے

چلو آج چل کر وفا کو بھی سمجھیں

مگرحال دل کی اجازت نہیں ہے

ہوں اب میں مقید اسی زلف تر سے

وفا کے سہاگن میں زحمت نہیں ہے

وہیں سے مجھے ملتا تھا راز دل کا

مگر اب وہاں پر حکومت نہیں ہے

اسی کے وفا سے ہوا دل یہ روشن

وہ کہتی ہے زخمی کی چاہت نہیں ہے

Leave a Reply