غلام قادر عزیزؔ
ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
غزل
دل کی دنیامیں روشنی کر دے
عشق کی زندگی نئی کر دے
تیری زلفوں سے کھیلتا ہوں میں
میرے خوابوں کو سرمئی کر دے
یاد آتی ہے بارہا تیری
غم کی چادر کو شبنمی کر دے
دھوپ سہنا نصیب میں ہے مگر
چھاؤں مجھ پر بھی دائمی کر دے
کیسے رکتی ہے دل کی بے تابی
دور، آکر وہ بیکلی کر دے
دل کی حسرت فقط یہی ہے عزیزؔ
حسن سے عشق سرمدی کر دے