You are currently viewing غزل

غزل

محمد اظہر الدین  (مٹیا برج)

ہوگلی محسن کالج

غزل

عشق ہے اگر تو اظہار کیجئے

انکار نہ اگر ہو ، اقرار کیجئے

ڈھل چکا ہے سورج، وقت جدائی ہے

جاتے جاتے مڑ کر دیدار کیجئے

رخ پر ایک ادا ہے، ادائے قاتلانہ

تیغ ابرو ہے، ذرا وار  کیجئے

جم چکی ہے محفل ، جام چل رہا ہے

نام میرا لے کر، گناہ گار کیجئے

آپ ہی ہیں حاکم، آپ ہی ہیں منصف

ظالم کے سرو قد کو مسمار کیجئے

***

Leave a Reply