چونچؔ گیاوی
بک امپوریم سبزی باغ پٹنہ بہار
قطعات
گرجان بھی گنوانی پڑے اس کا غم نہیں کرتے ہیں وفاداری وفاداری کریں گے
غصہ میں کہا گھوڑے نے اے چونچؔ جی سنئے ہم آدمی نہیں ہیں جو غداری کریں گے
٭٭٭
بہت نقصان سہنا پڑ رہا ہے گدھوں کے ساتھ رہنا پڑ رہا ہے
ضرورت آپڑی ہے چونچؔ صاحب گدھے کو باپ کہنا پڑرہا ہے
٭٭٭
قوم سوئی ہوئی ہے سونے دو اپنی جوکھم میں جان مت دینا
اپنے مرغے سے یہ بولی مرغی صبح اٹھ کر اذان مت دینا
٭٭٭
کھا چکے دھوکا بہت اب نہیں کھایا جائے عقل کہتی ہے کہ اب ہوش میں آیا جائے
یہ ہیں جاسوس یا مجرم انہیں سمجھوں کیسے ابتو کتوں کا بھی ڈی این اے کرایا جائے
٭٭٭
کبھی بھی فکر حرام وحلال مت کرنا محلہ والوں کا ہرگز خیال مت کرنا
ہے حق پڑوسی کی چیزوں پہ ہر پڑوسی کا کبھی خرید کے مرغا حلال مت کرنا
***