You are currently viewing چاند

چاند

کلیم نوری فیروزآبادی

11 مکا کالونی فیروزآباد

چاند

مجھ سے بچھڑا تو کھو گیا ہے چاند

تنہا  تنہا سا  ہو  گیا  ہے  چاند

چاندنی میں ملا کے بوئے وفا

میرا تن من بھگو گیا ہے چاند

اے  ہواو  انہیں  خبر  کر  دو

ان کی کھڑ کی پہ سو گیا ہے چاند

صبح  کی  نرم  نرم  پلکوں  کو

اپنے اشکوں سے دھو گیا ہے چاند

بے  خبر خود  سے  آ رہا  ہے  نظر

اُن کے  جلوں میں کھو گیا ہے

چاند

میرے غم میں شریک ہے وہ بھی

ساری بستی بھگو گیا ہے چاند

چور ہو کر تھکن سے دن بھر کی

شب   کے   پہلو  میں سو گیا ہے چاند

دل  کی   بنجر.  زمین  پر  آ کر

پیار  کے  لبیج  بو   گیا ہے  چاند

اب میں چلتا ہوں تم بھی سو جاو

مجھ سے کہہ کر یہ سو گیا ہے چاند

***

Leave a Reply