ڈاکٹر ناظم علی
سابق پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج موڑتاڑ و اکیڈیمک سینٹ ممبر
تلنگانہ یونیورسٹی
تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈیمی کی فروغ اردو خدمات
اردو زبان دہلی بکے دوآبہ میں پیدا ہوئی۔ جس کا جنم بھومی ہندوستان ہے۔ اس کے فروغ و ترقی اور ترویج و ارتقا میں یہاں کے تمام طبقات ہندو۔مسلم۔سکھ۔عیسائی۔ ولی۔ سنت۔صوفیا اکرام وغیرہ کے علاوہ مستشرقین انگریزوں نے بھی اہم رول ادا کیا ہے اردو خالص ہندوستانی زبان ہے یہ زبان پورے ملک و قوم کی زبان ہے یہ مسلمانوں کی زبان نہیں ہے اور نہ کسی مذہب کی زبان ہے۔
اردو زبان ہندوستان کی ہمہ جہت خدمات انجام دی ہے برسوں سے یہ زبان ہندوستانی تہذیب‘ تمدن‘ معاشرت‘ سیاست‘ روحانیت کے ساتھ ساتھ ہندوستانی جمہوریت کو پروان چڑھایا۔ تحمل‘ برداشت‘ میانہ روی‘ قومی یک جہتی‘ مشترکہ و تکثیری اقدار‘ رحم‘ انصاف‘ مساوات‘ کثرت میں وحدت‘ بھائی چارہ‘ اخوت‘ ملنساری‘ اتحاد و اتفاق کے جذبوں کو عوام میں عام کیا۔ اردو محبت کی زبان ہے۔ جدوجہد آزادی کی لڑائی اردو زبان میں لڑی گئی۔ اردو اور اردو صحافت نہ ہوتی تو ہندوستان کبھی بھی آزادی سے ہمکنار نہیں ہوسکتا تھا۔ اردو زبان حصول آزادی کے لئے اہم کردار اد کی۔ یہ زبان دستور کی آئینی 22زبانوں میں شمار ہوتی ہے اور دستور نے اردو کے پھیلاؤ وسعت کی ضمانت بھی دی ہے۔ ہر طبقہ اپنی اپنی زبان و تہذیب کی حفاظت کرے۔ہر دور میں اردو زبان و ادب کی ترقی کے مختلف ذرائع رہے ہیں ان میں تنظیمی ادارے‘ تعلیمی ادارے‘ صحافتی ادارے غرض سرکاری وغیر سرکاری اداروں نے اردو کے فروغ میں کلیدی رول ادا کیا ان میں تلنگانہ اردو اکیڈمی بھی آگے آگے رہی وہ شعر و نثری خدمات کے ذریعہ سے اردو ترقی کرتی رہے۔ یہ اردو کا تخلیقی وسیلہ ہے دیگر اہم وسیلوں میں ملک کی اردو اکیڈمیاں قابل ذکر ہیں جو اپنے اپنے طور طریقہ و سسٹم کے تحت کام کررہی ہے۔ یہ اکیڈمیاں اردو کو عوام سے مربوط کرنے کا کام کرے۔ یعنی ملک کے تمام طبقات کو اردو سے مربوط منسلک کریں۔ تب اردو ترقی کرے گی۔ مستقبل بھی روشن ہوگا۔ اردو اکیڈیمی لکھنا پڑھنا اور اردو رسم الخط کی حفاظت کرے اس کو نسل نو تک عام کرنے کی کوشش کرے۔ یہ عوامی مسئلہ ہے کیونکہ نسل نو اردو سے نابلد ناواقف ہوتی جارہی ہے۔ اردو کی اساسی بنیادی جڑو ں کو مضبوط کرنا ہے اردو کے ادارے آگے آئیں۔ تلنگانہ اردو اکیڈمی 1975ء میں قائم کی گئی ہے اور ہر دور میں اردو کے وسائل و مسائل کے لحاظ سے کام کرتی رہی ہے۔ زیادہ تر کام تصنیف و تالیف اور تعلیمی اداروں کی اعانت‘ شعرا و ادبا کے مسودوں پر امداد آج بھی جاری ہے۔
کسی بھی ادارہ کی کامیابی کا دارومدار نیک نیتی اور پختہ ارادے پر مشتمل ہوتاہے۔ تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈیمی رفتہ رفتہ اس منزل پر آئی۔ 1976ء میں جناب آصف پاشاہ وزیر قانون کو صدرنشین بنایا گیا۔ آج کل محمد خواجہ مجیب الدین صدر نشین اکیڈیمی ہیں۔ 1975 میں جناب بھارت چند کھنہ IAS کو سکریٹری بنایا گیا اس طرح تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈیمی کے 14صدر نشین اور 33سکریٹری عہدوں پر فائز رہے۔ صدر نشین نامزدہ عہدہ ہوتا ہے اور سکریٹری خالص گورنمنٹ سے آتاہے۔ اور 33افسران نے اردو اکیڈیمی سے وابستہ ہوکر خدمات انجام دی ہیں ہر ایک کے دور میں کچھ نہ کچھ کام ہورہے تب تو آج اس موقف ہے اکیڈیمی کا اسٹاف بھی اس کو ترقی دینے میں ہمہ تن گوش رہتا ہے اس کی کئی اسکیمات ہیں۔ جو اپنے حکومت سے منظور شدہ بجٹ کے لحاظ کام انجام دیتی ہے۔ صدر نشین اور سکریٹری کی شخصیت منحصر ہے کہ وہ کتنا اردو سے محبت کرتے ہیں جس کو زیادہ محبت ہے وہ اردو کی ترقی میں حرکیاتی رول ادا کرتا ہے بعض صدر نشین اور سکریٹری نے یقینا حرکیاتی رول ادا کیا ہے۔ اکیڈیمی ایوارڈ بھی عطا کرتی ہے۔
(1) مولانا آزاد ایوارڈ
(2) مخدوم ایوارڈ
(3) کارنامہ حیات ایوارڈ
(4) بسٹ اردو طالب علم ایوارڈ
(5) ماہ نامہ قومی زبان کی اشاعت
(6) بسٹ اردو ٹیچر ایوارڈ
(7) اردو کے مسودوں پر امداد
(8) اردو کی مطبوعات پر انعامات
(9) اردو کے چھوٹے اخبارات کو اشتہارات
(10) چھوٹے اخبارات کو سالانہ گرانٹ
(11) اردو کیلنڈرس‘ ڈائری اور بروچرس کی اشاعت
(12) اردو قلم کارو ں اور صحافیوں کی مالی اعانت
(13) جشن تلنگانہ تقاریب
(14) اردو اکیڈیمی کے جز وقتی بک اسٹالس کتب میلوں اور کل ہند صنعتی نمائش میں اسٹال کا قیام۔
(15) اردو اکیڈیمی کے زیر اہتمام مشاعرے‘ سمینارس‘ تہذیبی اورثقافتی پروگرام
(16) سرکاری اردو مدارس کو انفراسٹرکچر کے لئے مالی اعانت
(17) اردو میڈیم کی نصابی کتابوں کی اشاعت
(18) اردو گھر و شادی خانوں کی تعمیر
(19) اردو رسائل و جرائد کی مالی اعانت
(20) گرمائی تعطیلات میں اردو پڑھانے کے لئے مالی امداد
(21) اردو الیکٹرانک میڈیا جرنلسٹس کی مالی امداد
(22) قومی اردو اخبارات کی مالی مدد اورکام ہوا ہے
(23) اردو کتب خانوں کو کتابوں کی فراہمی
(24) دسویں جماعت کے اردو اساتذہ کی تربیت آن لائن پروگرام
(25) اردو مصنفین کی ڈائرکٹری
(26) ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونی ورسٹی کے اشتراک سے اردو انگلش ٹرانسلیشن اور اردو کیلی گرافی
(27) عثمانیہ یونیورسٹی کے تعاون سے اردو سرٹیفیکٹ کورس
(28) مختصر مدتی اردو کورس
(29) اردو قومی ویبینار
(30) ویب سائیٹ
(31) مختصر مدتی عروض دانی کورس
(32) کارواں اور اضلاع کا دورہ
(33) روشن ستارے کی اشاعت
(34) ڈگری نصاب معاشیات سیاسیات تاریخ
(35) مانو کے اشتراک سے اردو اساتذہ کی تربیت
(36) اردو تحقیق پر سمینار
(37) اردو جاب میلہ
(38) ڈگری کالجس اسٹاف کے لئے آن لائن تربیت
(39) جونیر کالج اسٹاف کے لئے تربیت
تادم تحریر اتنے کارنامے انجام دیے گئے ہیں۔ مزید توقع ہے کہ اردو کے اختراعی کارنامے انجام دیں گے۔
صدر نشین ریاستی اردو اکیڈیمی تلنگانہ کی سن وار ترتیب
(1) جناب آصف پاشاہ 1976
(2) جناب ایم باگا ریڈی 1979
(3) جناب حافظ ابویوسف 1982
(4) جناب مرزوا وحید احمد بیگ 1984
(5) جناب ڈاکٹر شیخ دادے صاحب1985
(6) جناب جلیل پاشاہ 1990
(7) جناب رحمت علی 1992
(8) جناب انصر بیگ 1995
(9) جناب سید شاہ نورالحق قادری 1998
(10) جناب ابراہیم بن عبداللہ مسقطی2003
(11) جناب رحیم اللہ خاں نیازی 2004
(12) جناب محمد رحیم الدین انصاری 2006
(13) جناب ڈاکٹر محمد رحیم الدین انصاری2018
(14) محمد خواجہ مجیب الدین 2022
ریاستی اردو اکیڈیمی تلنگانہ کے ڈائرکٹر/سکریٹریز سن وار ترتیب
(1) جناب بھارت چند کھنہ 1975
(2) جناب چندر سریواستو 1979
(3) جناب خلیل الرحمن 1985
(4) جناب جلیل امرت 1988
(5) جناب اختر حسن 1988
(6) جناب ایم اے رشید ارشد 1989
(7) جناب جی منوہر راؤ 1989
(8) جناب ایم اے منان 1990
(9) جناب ایم اے رشید 1990
(10) جناب محمد مسعود بن سالم 1991
(11) جناب اقبال منظور احمد 1993
(12) جناب شیخ معزالدین 1994
(13) جناب غوث محی الدین 1994
(14) جناب اعجاز قریشی 1994
(15) جناب عبدالکریم 1996
(16) جناب مسعود بن سالم 1996
(17) جناب ایم اے نعیم 1999
(18) جناب ایم اے منان 2000
(19) جناب محمد صدیق 2001
(20) جناب ایم اے نعیم 2002
(21) جناب محمد صدیق 2003
(22) جناب شجاعت علی 2005
(23) جناب فائق احمد 2006
(24) جناب محبوب خان 2007
(25) جناب فائق احمد 2009
(26) جناب فہیم صابری 2011
(27) جناب محمد رضی الدین شاکر 2011
(28) پروفیسر ایس اے شکور 2012
(29) جناب ایم اے وحید 2019
(30) جناب بی شفیع اللہ 2019
(31) جناب شاہ نواز قاسم 2019
(32) ڈاکٹر محمد غوث 2020
(33) شاہ نواز قاسم 2022
***