ڈاکٹر محمد اشرف کمال
پروفیسر،صدرشعبہ اُردوگورنمنٹ گریجوایٹ کالج بھکر، پاکستان
عید
وعدہ کرکے بھی کئی بار مکر جاتی ہے
بے ہنر زندگی بے کار ہے مر جاتی ہے
مجھ سے اے دوست مرے شہر کے حالات نہ پوچھ
عید ہر سال دبے پاؤں گزر جاتی ہے
ایسی محرومیاں چہروں پہ امڈ آئی ہیں
عید آنسو کی طرح آنکھ میں بھر جاتی ہے
اس کی تنہائی کا غم چاند بتاتا ہے مجھے
اور اسے میری اداسی کی خبر جاتی ہے
اب تو ناپید ہیں دنیا میں حقیقی خوشیاں
آنکھ میں زخم ہے جس سمت نظر جاتی ہے