انجم فاطمہ
نظم ۔شجر کاری
ہزاروں، لاکھوں، توانا، پھلدار، سایہ دار
درختوں کو کاٹ کرہم یہ کہتے ہیں
ہم نے شجر کاری کی
شجر کاری میں وہ چھوٹے سے ،ننھے سے پودے
نہیں معلوم پھیلیں گے یا سوکھ جائیں گے
سایہ دیں گے، پھل دیں گے
یہ کون کہہ سکتا ہے؟
جڑیں مضبوط ہوں گی ،یا ناپائدار ؟
ہزاروں ، لاکھوں ،توانا، پھلدار،سایہ دار
درختوں کو کاٹ کر ہم یہ کہتے ہیں
آج شجر کاری اتنی تعداد میں کی گئی
کیا کبھی ہم نے درختوں کو کاٹتے وقت گنا؟
جو سڑکیں بنانے میں زخمی کر دیے گئے
وہ جگہ جہاں درختوں کا بھر پور سایہ تھا
تپتے ریگستان میں تبدیل ہو گئی
ہم تو فقط یہ کہتے ہیں ہم نے شجر کاری کی
ہم کبھی یہ نہیں کہتے
ہم نے کتنے، پھلدار، سایہ دار درختوں کو
ہمیشہ کے لیے موت کی نیند سلا دیا
***