غزل

عبدالرزاق

ریسرچ اسکالر یونی ورسٹی آف حیدر آباد،تلنگانہ

پتہ: کالاکوٹ ،راجوری،جموں و کشمیر

غزل

خود سے نہیں پرچھائی سے ڈرنے لگا ہوں

غم سے نہیں تنہائی سے ڈرنے لگا ہوں

جب یاد مجھے آیا یوسف کا زمانہ

دشمن سے نہیں بھائی سے ڈرنے لگا ہوں

ہر ایک قدم پر ہم نے کھایا ہے دھوکہ

چاہت بھرے ہر جائی سے ڈرنے لگا ہوں

اب روز ہی ہوتی ہے نیلام محبت

کم ظرف کی حلوائی سے ڈرنے لگا ہوں

اب اور نہ بکھراؤ جلوؤں کو خدارا

اس طرح کی انگڑائی سے ڈرنے لگا ہوں

ہم کو خزاں کی ضد نے مرجھایا ہے عبدلؔ

اس بات کی گہرائی سے ڈرنے لگا ہوں

***

Leave a Reply